یہان موضوع '' آئینہ '' پر اشعار شامل کیے جائیں گے۔
یہان موضوع '' آئینہ '' پر اشعار شامل کیے جائیں گے۔
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
ہزار آئینہ خانوں میں بھی مَیں پا نہ سکا
وہ آئینہ جو مُجھے خُود سے آشنا کرتا
محسنؔ نقوی
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
انداز اپنا دیکھتے ہیں آئینے میں وہ
اور یہ بھی دیکھتے ہیں کوئی دیکھتا نہ ہو
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
اپنی قربت پہ ابھی کل جسے رقصاں دیکھا
آج وہ آئنہ بھی خود سے گریزاں دیکھا
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
آئینہ کیوں نہ دوں کہ تماشا کہیں جسے
ایسا کہاں سے لاؤں کہ تجھ سا کہیں جسے
کوئی مجبوریاں نہیں ہوتیںلوگ یونہی وفا نہیں کرتے
کوئی بھولا ہوا چہرہ نظر آئے شاید
آئینہ غور سے تو نے کبھی دیکھا ہی نہیں
کوئی مجبوریاں نہیں ہوتیںلوگ یونہی وفا نہیں کرتے
میں تو منیرؔ آئینے میں خود کو تک کر حیران ہوا
یہ چہرہ کچھ اور طرح تھا پہلے کسی زمانے میں
کوئی مجبوریاں نہیں ہوتیںلوگ یونہی وفا نہیں کرتے
بھولے بسرے ہوئے غم پھر ابھر آتے ہیں کئی
آئینہ دیکھیں تو چہرے نظر آتے ہیں کئی
کوئی مجبوریاں نہیں ہوتیںلوگ یونہی وفا نہیں کرتے
تخیئلِ ماہتاب ہو اظہارِ آئینہ
آنکھوں کو لفظ لفظ کا چہرہ دِکھائی دے
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
میری نظر نے تم کو جمال آشنا کیا
مجھ کو دعائیں دو کہ تم اک آئینہ ہوئے
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
انداز اپنا دیکھتے ہیں آئینے میں وہ
اور یہ بھی دیکھتے ہیں کوئی دیکھتا نہ ہو
کوئی مجبوریاں نہیں ہوتیںلوگ یونہی وفا نہیں کرتے
ادائیں دیکھنے بیٹھے ہو کیا آئینہ میں اپنی
دیا ہے جس نے تم جیسے کو دل اس کا جگر دیکھو
کوئی مجبوریاں نہیں ہوتیںلوگ یونہی وفا نہیں کرتے
اُس کی نظر کے سنگ سے میں آئینہ مثال
ٹُوٹا تو ، ٹُوٹ کر بھی۔۔۔۔۔اُسے دیکھتا رہا
کوئی مجبوریاں نہیں ہوتیںلوگ یونہی وفا نہیں کرتے
بارش کے بعد رات سڑک آئنہ سی تھی
اک پاؤں پانیوں پہ پڑا چاند ہل گیا
خواجہ حسن عسکری
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
یوں جگمگا رہا ہے مرا نقشِ پا فناؔ
جیسے ہو راستے میں کوئی آئینہ پڑا
فنا نظامی کانپوری
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
Bookmarks