ٹھہرو ابھی یہ کھیل مکمل نہیں ہوا
جی بھر کے ہم تمہارا تماشا نہیں ہوئے
ٹھہرو ابھی یہ کھیل مکمل نہیں ہوا
جی بھر کے ہم تمہارا تماشا نہیں ہوئے
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
شوکتؔ دیار شوق کی رونق انہی سے ہے
جو اپنی ذات میں کبھی تنہا نہیں ہوئے
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
کبھی دونو ہی جانب کی فضاؤں میں محبت تھی
ادھر سے اب جو آتی ہے ہوا کچھ اور کہتی ہے
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
کچھ نہ کہنے سے بھی چھن جاتا ہے اعزاز سخن
ظلم سہنے سے بھی ظالم کی مدد ہوتی ہے
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
نہیں ہوں دوست سر رہ گزار ویسے ہی
مجھے ہے اب بھی ترا انتظار ویسے ہی
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
میں کل یونہی جو سر کوئے یار جا نکلا
تو چل رہا تھا وہ سب کاروبار ویسے ہی
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
موسم ہو کوئی اس کو دھڑکنے سے کام ہے
پارہ بھرا ہوا ہے دلِ بےقرار میں!
(جوش ملیح آبادی)
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
مالک نے سرخرو کیا مشکل میں ڈال کر
پہچان چاہتا تھا میں اپنے پرائے کی
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
دل مرا لوٹ گیا وہ بڑی توقیر کے ساتھ
جو مجھے جیت نہ پایا کبھی شمشیر کے ساتھ
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
کوئی کس طرح سے بدلے گا مقدر کا لکھا
کوئی کس طرح سے لڑ پائے گا تقدیر کے ساتھ
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
دل کی نگری سے کئی ایک مسافر گزرے
کوئی ٹھہرا ہی نہیں ہے دل بے پیر کے ساتھ
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
کاٹ کر آج کے اخبار کو تعویذ کیا
تیری تصویر چھپی ہے تری تحریر کے ساتھ
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
آپ پہلو سے یوں چپ چاپ لگے بیٹھے ہیں
جیسے تصویر لگا دے کوئی تصویر کے ساتھ
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
حالت حال کے سبب حالت حال ہی گئی
شوق میں کچھ نہیں گیا شوق کی زندگی گئی
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
تیرے وصال کے لیے اپنے کمال کے لیے
حالت دل کہ تھی خراب اور خراب کی گئی
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
Bookmarks