salam sister mera aik question hai
kuch log jab pain mein hota hain tu apna app ko physically nuksaan pohanchata hai aise mein app ko kya karna chahya?
kaise samajana chahya usse person ko?
P.S aik school friend ka liye pooch rahi hoon
salam sister mera aik question hai
kuch log jab pain mein hota hain tu apna app ko physically nuksaan pohanchata hai aise mein app ko kya karna chahya?
kaise samajana chahya usse person ko?
P.S aik school friend ka liye pooch rahi hoon
peechla 21 sal se jab se iss dunya mein kadam rakha hai....se woh kya hai jahain dhakoin hoin choha nazar ata hain...
waise dahan se parho likha ka kuch log..
and only need experts opinion..app jao nameez parho...aray mera liya duaa karna..ka mard insaan ban jaain...
وعلیکم السلام!
سب سے پہلے تو اس رویہ کی وجہ جاننا ضروری ہے کہ یہ کب سے ہے کیسے شروع ہوا اور اس طرح خود کو نقصان پہنچا کر ان کی کیا تسکین ہوتی ہے، زندگی میں کسی نہ کسی کمی سے عام طور پر ایسا رویہ فروغ پاتا ہے اور یہ عام طور پر 13 سے 19 سال کی عمر میں زیادہ پایا جاتا ہے۔
جو لوگ بچپن میں کسی زھنی یا جسمانی اذیت کا شکار ہوئے ہوں، جنھیں نظرانداز کیا گیا ہو، علیحدگی کا شکار ہوئے ہوں، یا والدین کی طرف سے کچھ اور مسائل کا شکار ہوں ان میں تکلیف کے دوران خود کو نقصان پہنچانے کا رحجان زیادہ ہوتا ہے۔ اپنے آپ کو نقصان پہنچا کر وہ اپنی تسکین کر رہے ہوتے ہیں اور وقتی طور پر اس مشکل سے خود کو آزاد محسوس کرتے ہیں۔
ان سے قریب ہو کر اس سب کی وجہ جاننے کی کوشش کریں۔
ایسے وقت میں جب وہ خود کو نقصان پہنچانے لگیں تو انھیں کسی بات میں الجھانے کی کوشش کریں تاکہ ان کا دھیان بٹ جائے اور وہ اس کیفیت سے نکل آئیں۔
اس کا تعلق عام طور پر جسمانی سے زیادہ ذھنی اذیت سے ہوتا ہے اس لئے اس کو نکلنے کا راستہ دیں۔
بےجا تنقید نہ کریں بلکہ نرم رویہ اختیار کریں۔
ان کی ذات اور دوسروں کے متعلق ان کے منفی خیالات پر بات کریں تاکہ ان کی سوچ کا رخ مثبت انداز میں تبدیل کیا جاسکے۔
ان کے احساسات کا جائزہ لیں اور اظہار کا موقع دیں۔
کوئی بھی دوسرا بندہ اتنا ہی کر سکتا ہے زیادہ تبدیلی تب آتی ہے جب اس شخص کو خود اس مسئلہ کا ادراک ہو اور وہ اس کو حل کرنا چاہے۔
Bookmarks