ھمارے گردونواح یا مشاہدے میں کہیں نہ کہیں ایسا مکان یہ عمارت ہوگی جو کہ آسیبی یا جنوں کے حوالے سے مشہور ہو-
میرے پرانے محلے میں بھی ایک ایسی جگہ ہے جو کہ آسیب کے حوالے سے مشہور ہے۔ وہاں پر چند کشمیری چوکیدار ڈیرۃ بنا کر رہتے تھے اسی مکاں کے صحن میں ایک درخت تھا جس کے بارے میں مشہور تھا کہ اس پر کسی کا سایہ ہے (آللہ حقیقت بہتر جانتا ہے) انہی چوکیداروں میں سےایک نے وہ درخت کاٹ دیا درخت کٹنے کے واقعے کے کچھ عرصے بعد اس چوکیدار کا پراسرار طور پر قتل ہو گیا
اس واقعے کے بعد کافی سالوں تک وہ جگہ ویران رہی اس کے بعد جب اس جگہ پر ایک عمارت کی تعمیر کا آغاز ہوا جو کہ دو منزلوں سے زیادہ بن نہ پائی ۔ یہاں پر اس بلڈنگ کی تعمیر کے دوراں کئی پراسرار واقعات رونما ہوئے کئی مزدور دوران تعمیر نامعلوم وجہ سے زخمی ہوئے ایک بچے کی لاش اس بلڈنگ کی پانی کی ٹنکی سے برآمد ہوئی اب بھی وہ عمارت ویراں ہے گراؤنڈ فلور پر چند دکانیں آباد ہے مگر وہ بھی مجبوری کے عالم میں وھاں بیٹھے ہیں۔ یہ جگہ کراچی شھر کے وسط میں واقع آرام باغ کے علاقے میں ہے اس علاقے میں آپ کو کوئی فلیٹ باآسانی دستیاب نہیں ہو گا مگر اس عمارت میں کوئی مفت میں بھی رہائش پذیر ہونے کو تیار نہیں
Bookmarks