السلام علیکم
اس تھریڈ میں آپ اپنی پسند کے
اشعار، غزل یا نظم شیئر کیجئے
شکریہ
السلام علیکم
اس تھریڈ میں آپ اپنی پسند کے
اشعار، غزل یا نظم شیئر کیجئے
شکریہ
***
گفتگو کرنے کا کچھ اُس میں ہُنر ایسا تھا
وہ مری بات کا مفہوم بدل دیتا تھا
***
بند سب کام کاج لوگوں کا
آئے دن احتجاج لوگوں کا
مت کہو سچ کہ یار ہوں گے خفا
شہر ہے بدمزاج لوگوں کا
اس لیے قحط تھا کہ "سائیں" نے
رکھ لیا سب اناج لوگوں
بعد میں رسم و راہ کر لینا
پہلے سمجھو مزاج لوگوں کا
رؤف ساحر
***
گفتگو کرنے کا کچھ اُس میں ہُنر ایسا تھا
وہ مری بات کا مفہوم بدل دیتا تھا
***
پہلے کُن کے عذاب میں رکھا۔
پھر عدم کے سراب میں رکھا۔
اُس نے ڈھالا وجود میں، مُجھ کو،
خُود کو ہر سُو نقاب میں رکھا۔
میرے ہاتھوں میں دے دئیے کانٹے،
پھُول اُس نے کتاب میں رکھا۔
میرے حصے میں بس زیاں آیا،
اُسکو جب بھی حساب میں رکھا۔
پہلے رکھا گیا تھا ٹھوکر پر،
وقتِ رُخصت گُلاب میں رکھا۔
عکسِ جاناں تھا جھیل میں گویا،
کوئی شعلہ تھا آب میں رکھا۔
بے حسابی کی عُمر تھی لیکن،
اُس نے پل پل حساب میں رکھا۔
اُس کی آنکھیں شراب تھیں، میں نے،
اپنا سب کُچھ شراب میں رکھا۔
ڈھل گیا ہے تو سوچتا ہُوں میں،
کیا تھا حُسن و شباب میں رکھا۔
( شبیر حُسین بٹ)
میں بیزار ہوں
ہراس تعلق سے
جس میں احساس نہ ہو
روند پائے نہ دلائل میرے
میرے دشمن بھی تھے قائل میرے
فریحہ نقوی
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
دن رات کے کشکول میں تقسیم ہوا ہوں
بانٹا ہے مجھے وقت نے خیرات کی مانند
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
دی تشنگی خدا نے تو چشمے بھی دے دئیے
سینے میں دشت، آنکھوں میں دریا کیا مجھے
(پروین شاکر)
سوتا ہوں شب گزار کے، اٹھتا ہوں دن اتار کے
جیسے کوئی بھی دکھ نہ ہو، جیسے کوئی خوشی نہ ہو
نصراللہ_حارث
کہیں پہ رک کے لپٹ جائیں ایک دوجے سے
سفر تمام نہ ہو جائے باتوں باتوں میں
نذیرقیصر
- - - Updated - - -
یہ مجھ سے کِس طرح کی ضد دل ِ برباد کرتا ہے
میں جِس کو بُھولنا چاہُوں ، اُسی کو یاد کرتا ہے
دِلِ وِیراں میں تابؔش! کیوں تمنّائیں بساتے ہو
بڑے ناداں ہو، صحرا بھی کوئی آباد کرتا ہے
تابؔش دہلوی
جیسے تیسے گزرنے والی کو
عمر کہتے هیں زندگی تو نہیں
جن کے پاس سکے تھےوه مزے سے بارش میں بھیگتےرهے.جن کے پاس نوٹ تھےوه چھت تلاش کرتے ره گئے!
خال و خد ہیں عبارتیں۔۔۔۔ غم کی
میں ہوں چہرہ۔۔۔ اداس لوگوں کا
کس نے کس کا ۔۔۔سکون لوٹا
آؤ بیٹھیں! حساب کرتے ہیں
دل تیرے نام پر بسایا گیا
تُو کہیں اور ہو گیا آباد
Bookmarks