ایک ہی حادثہ تو ہے اور وہ یہ کہ آج تک
بات نہیں کہی گئی بات نہیں سنی گئی
ایک ہی حادثہ تو ہے اور وہ یہ کہ آج تک
بات نہیں کہی گئی بات نہیں سنی گئی
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
صحن خیال یار میں کی نہ بسر شب فراق
جب سے وہ چاند نا گیا جب سے وہ چاندنی گئی
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
کَیا اَپنی حَقِیقَت کَیا ہَستی، مَٹّی کا ایک حَباب ہیں ہَم
دو چار گَھڑی کا سَپنا ہیں، دو چار گَھڑی کا خواب ہیں ہَم
عدیمؔ ہاشمی
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
وہ لفظ لفظ مجھ میں اترتا رہا محسن
سوچوں پہ اسکے نام کی تختی لگی رہی
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
ذرا دھیمی ہو تو خوشبو بھی بھلی لگتی ہے
آنکھ کو رنگ بھی سارے نہیں اچھے لگتے
یاسمین حمید
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
ہم نے شاموں کی سیاہی پہ قناعت کر لی
جا تجھے دان کیے دھوپ میں وارے ہوئے دن
اپنی آنکھوں کو قناعت کی طرف لا اے شخص
اس سے پہلے کہ کوئی خواب بڑا ہو جائے
لکھا ہے ڈائری میں وقت ، جب وہ بچھڑا تھا
کہ درج اپنی تاریخِ وفات کی ہوئی ہے
کوئی مجبوریاں نہیں ہوتیںلوگ یونہی وفا نہیں کرتے
مجھ سے اس طور شناسا تھا وہ جانے والا
میں جو ہنستا تو وہ کہتا تھا تجھے کیا دُکھ ہے
کوئی مجبوریاں نہیں ہوتیںلوگ یونہی وفا نہیں کرتے
کی محمد سے وفا تونے تو ہم تیرے ہیں
یہ جہاں چیز ہے کیا لوح وقلم تیرے ہیں
کوئی مجبوریاں نہیں ہوتیںلوگ یونہی وفا نہیں کرتے
بڑے بڑوں کو رام زندگی فریب دے گئی
کسی پہ خاک ڈال کر ، کسی کو پھول مار کے
کوئی مجبوریاں نہیں ہوتیںلوگ یونہی وفا نہیں کرتے
بس ایک پل کے لیے مجھ پہ منکشف ہو جا
پھر اس کے بعد دعاؤں کو بے اثر کر دے
کوئی مجبوریاں نہیں ہوتیںلوگ یونہی وفا نہیں کرتے
خواب دیکھا کہ ترے در پہ ہوا ہوں حاضر
آنکھ کھلتے مرے لب پر تھی صدا صلِ علی
کوئی مجبوریاں نہیں ہوتیںلوگ یونہی وفا نہیں کرتے
میری قسمت میں بھی ہو باغِ جناں کی خوشبو
میرے مالک! مجھے اک بار مدینہ تو دکھا
کوئی مجبوریاں نہیں ہوتیںلوگ یونہی وفا نہیں کرتے
دشتِ دل کو گل و گلزار بنا دیتا ہے
آپ کا اسم عجب پھول کھلا دیتا ہے
کوئی مجبوریاں نہیں ہوتیںلوگ یونہی وفا نہیں کرتے
اک وظیفہ ہے وظیفوں میں جدا صلِ علیٰ
اک وسیلہ ہے جو ہر کام بنا دیتا ہے
کوئی مجبوریاں نہیں ہوتیںلوگ یونہی وفا نہیں کرتے
Bookmarks