Entries with no category
کوئی ٹکرا کے سبک سر بھی تو ہو سکتا ہے میری تعمیر میں پتھر بھی تو ہو سکتا ہے کیوں نہ اے شخص تجھے ہاتھ لگا کر دیکھوں تو مرے وہم سے بڑھ کر بھی تو ہو سکتا ہے ...
شاہِیں کِیا میں نے اُس خاک داں سے کنارا جہاں رزق کا نام ہے آب و دانہ بیاباں کی خلوت خوش آتی ہے مجھ کو ازل سے ہے فطرت مری راہبانہ نہ باد بہاری، نہ ...
شاہ است حُسین، بادشاہ است حُسین دیں است حُسین، دیں پناہ است حُسین سر داد نداد دست در دستِ یزید حقّا کہ بنائے لا الہ است حسین شاہ بھی حسین ہے، بادشاہ بھی حسین ہے ...
نظر نواز ہیں، دل جگمگا رہے ہیں حُسینؑ کہ شمعِ بزمِ رسولِؐ خدا، رہے ہیں حُسینؑ رِضا و صبر کے جوہر دکھا رہے ہیں حُسینؑ ستم گروں میں گھرے مسکرا رہے ہیں حُسینؑ خدا ...
یہ بارشیں بھی تم سی ہیں جو برس گئی تو بہار ہے جو ٹھہر گئی تو قرار ہیں کبھی آگئی یونہی بےسبب کبھی چھا گئی یونہی روز و شب کبھی شور ہیں کبھی چپ سی ہیں یہ بارشیں ...