"اکـــــتوبـــر پـھـــر اداس ہــــے" اجنبی سی راہوں میں دور تک نگاہوں میں بے رخی کا موسم ہے آج پھر نگاہوں کو ...
ہم اکتوبر میں ملے جب پتے درختوں سے الگ ہونے کی تیاری کر رہے تھے ہم اکتوبر میں ملے جب ...
ﺳﭻ ﮐﺎ ﺯﮨﺮ ! ﺍﺣﻤﺪ ﻓﺮﺍﺯ . ﺗﺠﮭﮯ ﺧﺒﺮ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮧ ﺗﯿﺮﯼ ﺍﺩﺍﺱ ﺍﺩﮬﻮﺭﯼ ﻣﺤﺒﺘﻮﮞ ﮐﯽ ﮐﮩﺎﻧﯿﺎﮞ ﺟﻮ ﺑﮍﯼ ﮐﺸﺎﺩﮦ ﺩِﻟﯽ ﺳﮯ ﮨﻨﺲ ﮨﻨﺲ ﮐﮯ ﺳُﻦ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﺷﺨﺺ ﺗﯿﺮﯼ ...
قربتوں میں بھی جدائی کے زمانے مانگے دل وہ بے مہر کہ رونے کے بہانے مانگے ہم نہ ہوتے تو کسی اور کے چرچے ہوتے خلقتِ شہر تو کہنے کو فسانے مانگے یہی دل ...
دل میں اک لہر سی اٹھی ہے ابھی کوئی تازہ ہوا چلی ہے ابھیشور برپا ہے خانۂ دل میں کوئی دیوار سی گری ہے ابھیبھری دنیا میں جی نہیں لگتا جانے کس چیز کی کمی ہے ابھی تو شریکِ سخن ...